Mian Nawaz Sharif or ek bear
ایک آدمی کو پرانی بندوق ملی تو وہ شکار کرنے جنگل چلا گیا وہاں اسے ریچھ نظر آیا فورا بندوق سے نشانہ لے کر گولی چلا دی بندوق پرانی تھی،دھواں سا نکلا اور چاروں طرف پھیل گیا چند لمحوں بعد دھواں چھٹا تو آدمی نے ریچھ کو اپنے پاس کھڑا دیکھا آدمی فورا ریچھ کے قدموں میں گر گیا. اور اس سے معافی مانگنے لگ گیا، ریچھ نے کہا ایک شرط پر معاف کرونگا
کہ تم مجھے اپنے ساتھ بدفعلی کرنے دو آدمی نے سوچا کہ جنگل میں کوٸی تیسرا موجود نہیں بدفعلی کروا کر جان بچالی جاۓ
چنانچہ وہ مان گیا ریچھ نے اسکے ساتھ بدفعلی کی اور پھر ایک طرف چل دیا. اس آدمی کا منہ غصے سے لال ہو گیا ایک مرتبہ پھر بندوق اٹھاٸی اور ریچھ پر فائر کر دیا پھر دھواں سا نکلا اور ریچھ زندہ سلامت اسکے سر پر آن پہنچا ایک مرتبہ پھر آدمی نے ریچھ کے پاٶں پکڑ کر معافی مانگی اور ایک مرتبہ پھر ریچھ نے بدفعلی کی شرط پر اس آدمی کی جان بخشی کی. دوسری مرتبہ بدفعلی کروا کر اسے اور غصہ آیا کہ ایک جانور اسکی مفت میں دو بار گانڈ مار چکا ہے
اسنے پھر بندوق تانی، فائر کیا اور ایک مرتبہ پھر دھواں سا نکلا چند لمحوں بعد پھر دھواں چھٹا تو ریچھ اسکے سر پر کھڑا اسے گھور رہا تھا
تھوڑی دیر تک گھورنے کے بعد ریچھ نے اس آدمی سے پوچھا.
او بیغرت انسان تم جنگل میں شکار کرنے آئے ہو یا گانڈ مروانے ؟؟؟؟؟؟
میاں صاحب نے اکتوبر 1999 میں ریچھ کا شکار کرنے کی کوشش کی، ناکام ہو کر ریچھ سے بدفعلی کروا کر جدہ بھاگ گیا
پھر منت ترلے کر کے 2007 میں واپس آۓ
حکومت سنبھالی تو پھر ریچھ کا شکار کرنے کی کوشش کی اس مرتبہ نااہل ہو کر جیل گئے
پھر ریچھ کے پاوں چاٹے بدفعلی کروائی اور لندن بھاگ گئے
اب قائد محترم پھر ریچھ کا شکار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
میرے خیال میں شکار تو ایک بہانہ ہے اصل میں میاں صاحب کو گانڈ مروانے کی عادت پڑ چکی ہے
0 Comments