Header ads

The story of Rabbit and Monkey

The story of Rabbit and Monkey 

جنگل میں شیر نے حکم جاری کر دیا کہ آج سے ہر سینئر جانور جونیئر جانور کو چیک کر سکتا ہےMonkey

بلکہ سزا بھی دے سکتا ہے

باقی جانورں نے تو اسے نارمل لیا پر بندر نے خرگوش کو پکڑ لیا

اور رکھ کے چپیڑ کڈ ماری

اور پوچھا کہ ٹوپی کیوں نہیں پہنی

خرگوش بولا سر میرے کان لمبے ہیں

اس لیے نہیں پہن سکتا

بندر نے کہا اوکے جاؤ

اگلے دن فیر خرگوش چہل قدمی کر رہا تھا

بندر نے اسے بلایا اور رکھ کے ایک کان کے نیچے دی

اور پوچھا ٹوپی کیوں نہیں پہنی

خرگوش نے روتے ہوے کہا

سر کل بھی بتایا تھا کہ کان لمبے ہیں نہیں پہن سکتا

بندر نے کہا اوکے گیٹ لاسٹ

تیسرے دن فیر بندر نے سیم حرکت کی تو خرگوش شیر کے پاس گیا اور ساری کہانی بتائی

شیر نے بندر کو بلایا اور کہا ایسے تھوڑی چیک کرتے ہیں

اور بھی سو طریقے ہیں

جیسے تم خرگوش کو بلاؤ اور کہو جاؤ سموسے لاؤ

اگر وہ صرف سموسے لائے تو پھڑکا دو چپیڑ اور کہو چٹنی کیوں نہیں لائے

فرض کرو اگر وہ دہی والی چٹنی لے آئے تو لگاؤ چپیڑ اور کہو آلو بخارے والی کیوں نہیں لائے

اور اگر وہ آلو بخارے والی لے آئے تو ٹکا دینا کہ دہی والی کیوں نہیں لائے

خرگوش نے یہ ساری کنورسیشن سن لی

اگلے دن بندر نے خرگوش کو بلایا

اور کہا جاؤ سموسے لاؤ

خرگوش بھاگا بھاگا سموسے لے آیا

بندر نے پوچھا چٹنی لائے ہو

خرگوش بولا یس سر

بندر نے فیر پوچھا کون سی

خرگوش بولا سر دہی والی اور آلو بخارے والی دونوں لے کر آیا ہوں

بندر نے رکھ کے ایک چپیڑ ماری اور پوچھا

توں اے دس ٹوپی کیوں نئیں پائی


Post a Comment

0 Comments